Pages

Time

فتنہ قادیانیت پاکستان کی تباہی کا باعث ہے - علامہ المشرقی

فتنہ قادیانیت پاکستان کی تباہی کا باعث ہے

فتنہ قادیانیت کے متعلق حضرت علامہ مشرقی کے اہم اور حیرت انگیز انکشافات

          موجودہ حکومت پاکستان کو یہ حیرت انگیز جرات ہو گئی ہے کہ نام نہاد دارالامان قادیان کے کامل طور پر خدا ئے قہار وجبار کے قہرو غضب سے تہس نہس ہونے کے بعد قادیانیت کو نئے سرے سے فروغ پاکستان میں ہو پچھلے چالیس پچاس برس کے بعد بلند بانگ اور برانداز دعوؤں کے بعد کہ قادیان کا مرزاغلام احمد خدا کا بھیجا ہوا نبی ہے غلا م احمد نہیں بلکہ نعوذ باللہ خود احمد ہے مسیح علیہ السلام نہیں بلکہ معاذاللہ ا ن سے افضل ہے مہدی زمان ہے وغیرہ وغیرہ قادیان کی کل کائنات کابربادہوجانا وہاں کے بنائے ہوئے مینار مسیحجنت البقیعبہشتی مقبرہ اور نہ جانے اور کیا کیا خرافات پر عذاب الہٰی باوجود اس کے آنا کہ یہ قادیانی لوگ تمام عمر انگریزوں کے سچے وفادار رہے انہوں نے اسلام کی عسکری قوت اور جہاد کے مسئلہ کو جو اسلام کی تمام سیاست اور مذہب کی جان تھا برباد کرنے اور اس طرح انگریزوں کو خوش رکھنے میں کوئی وقیقہ فرد گذاشت نہیں کیا ہاں اس طرح پر عذاب الہٰی کا قادیان پر آنا اسی نبی کے خلیفہ کا قادیان کے دارالامان سے بیک بینی دو گوش نہایت بے حیائی سے بھاگ آنا کم ازکم پنجاب کے مسلمانوں کے لئے خدا کے زندہ ہونے کی ایک ناقابل انکار شہادت تھی اور میرا یقین ہے کہ اگر مسلمان سچ مچ مردہ اور خدائے لایزال کے صحیح معنوں میں منکر نہ ہوتے تو یہی ایک واقعہ جو ا ن کے پڑوس میں ہوا تھا دین اسلام کے ہر مسلمان کے سینہ میں پھر جگمگا دیتا لیکن ”مجھے اب اس بوڑھی عمر میں یقین آ رہا ہے کہ قومیں جب مرا کرتی ہیں تو ان کی حسیات اس حد تک مردہ ہو جاتی ہیں کہ وہ چاند اور سورج جیسی روشن دلیلوں کو نہیں دیکھ سکتیں ا ن کے دماغ ماؤف اور ذہن مفلوج ہو جاتے ہیں اور آسمان سے بھیجی ہوئی بڑی سے بڑی نشانیاں بھی ان کے اعضا کو تندرست نہیں کر سکتیں“۔
          بہر نوع یہ واقعہ آج ہماری ان آنکھوں کے سامنے نہایت امن وامان سے ہو رہا ہے کہ اس سرور کائنات اور ختم الرسل علیہ الصلوٰة والسلام کا مذاق اڑانے والے گروہ کو دس ہزار ایکٹر زمین پانچ پیسے فی مرلہ بیع کر دی گئی ہےوہاں وہ اپنے مرکز کو بجلی کی رفتار سے زیادہ تیز رفتاری سے تیار کر رہے ہیں ریلوے سٹیشن ڈاکخانہ تار گھر ٹیلی فون صدہا مکانسڑکیں وغیرہ بن چکے ہیں بن رہے ہیں پاکستان کی موجودہ حکومت کے قائم ہونے کے بعد قادیانی مرزائیوں کی سرکاری محکموں میں تعداد بلامبالغہ دس گنا زیادہ بڑھ گئی ہے حتیٰ کہ اب چند ماہ کے بعد پاکستان کی جابر اور مجاہدانہ افواج کا کمانڈر انچیف بھی قادیانی ہوگا اور کیا عجب ہے کہ جب خدانخواستہ کوئی دشمن پاکستان پر چڑھ آئے تو یہ کمانڈر انچیف بن لڑے یہ کہہ کر ہتھیار ڈال دے کہ ”حضرت مسیح موعود علیہ السلام“ نے فرمایا ہو کہ میری امت میں جہاد حرام ہے مجھے دیانتدارانہ ڈر ہے کہ قادیان کے اس جھوٹے اور مضتری علی اللہ کی کافرامت کو خدا کی غضب ناک بر بادی کے بعد پھر آباد کرنے کے گناہ عظیم میں پھر وہی عذب الہٰی جو قادیان پر آیا تھا کہیں حکومت پاکستان بلکہ خاکم بدہن سلطنت خداداد پاکستان پر نہ آئے اور ان کو ایک لمحہ کے اندر تہس نہس نہ کر دے میرے یقین میں خدائے عظیم وہ قہارو جبار خدا ہے کہ اس نے علی گڑھ اور قادیان دونوں کو تباہ وبرباد اس لئے کیا کہ دونوں کے بانیوں سید احمد اور غلام احمد نے دین اسلام کے بنیادی مسئلہ جہاد کو انگریزوں کو خوش کرنے کے لئے منسوخ کرنے کی سعی کی تھی ا ور انگریز سے وفاداری کا وہ جذبہ پیدا کیاجس کی وجہ سے آج ہندوستان کے دس کروڑ مسلمانوں کے اندر دین اسلام کا وہ ولولہ وہ ہیجان وہ احساس جو احمد کے نام کی ان دونوں شخصیتوں کے نمودار ہونے سے پہلے حضرت سید احمد بریلوی ا ور حضرت اسماعیل شہید کے زمانے میں جہاد بالسیف اور 57ءکے انقلاب کی صورت ہر مسلمان کے دل میں جوش مار رہا تھا قطعاً ماند پڑ گیا ہے اور دین اسلام کا تخیل صرف ایک رسمی اور شخصی بن کر رہ گیا ہے۔        

خطاب اسلام لیگ کانفرنس فیصل آباد (سابقہ لائل پور)٭ 27نومبر1949